2016-04-09

Har bat mein mehke hue jazbaat ki khushboo

ہر بات میں مہکے ہوئے جذبات کی خوشبو

ہر بات میں مہکے ہوئے جذبات کی خوشبو
یاد  آئی بہت پہلی ملاقات کی خوشبو
چھپ چھپ کے نئی صبح کا منہ چوم رہی ہے
ان ریشمی زلفوں میں بسی رات کی خوشبو
موسم بھی حسینوں کی ادا سیکھ گئے ہیں
بادل ہیں چھپائے ہوئے برسات کی خوشبو
گھر کتنے ہی چھوٹے ہوں گھنے پیڑ ملیں گے
شہروں سے الگ ہوتی ہے قصبات کی خوشبو
ہونٹوں پہ ابھی پھول کی پتی کی مہک ہے
سانسوں میں رچی ہے تری سوغات کی خوشبو
                          بشیرؔبدر

No comments:

Post a Comment