فن اگر روح و دل کی ریاضت نہ ہو
فن اگر روح و دل کی ریاضت نہ ہو
ایسی مسجد ہے جس میں عبادت نہ ہو
تیری آنکھوں میں ایسا سنور جاؤں میں
عمر بھر آئینوں کی ضرورت نہ ہو
کس کو نیلام کرتے ہو بازار میں
یہ کسی گھر کے مندر کی مورت نہ ہو
دلنوازی کے فن جاننا چاہیئے
حسن چاہے بہت خوب صورت نہ ہو
دن تو نکلا خریدا ہوا آدمی
اے خدا رات بھی سب کی عورت نہ ہو
چھپروں پر دیئے رکھ گئی ہے ہوا
تاکہ پھر روشنی کی شکایت نہ ہو
بشیرؔبدر
No comments:
Post a Comment