2016-02-23

Ajab rang rangeen qabaon mein the

عجب رنگ رنگیں قباؤں میں  تھے

عجب رنگ رنگیں قباؤں میں تھے
دل و جان جیسے بلاؤں میں تھے
طلسمات ہونٹوں پہ، آنکھوں میں غم
نئے زیوارت ان کے پاؤں میں تھے
مہک تھی ترے پیرہن میں کہیں
اندیشے سے شب کی ہواؤں میں تھے
ذرا پی کے دیکھا جو چاروں طرف
مکان و مکیں سب خلاؤں میں تھے
یہ شعلے جو سڑکوں پہ پھرتے ہیں اب
پہاڑوں کی کالی گپھاؤں میں تھے
اگر روک   لیتے تو  جاتا   نہ   وہ
مگر ہم بھی اپنی ہواؤں میں تھے
کلر  بکس   جیسے   کھلا   تھا   منیرؔ
کچھ ایسے ہی منظر فضاؤں میں تھے
             مؔنیر نیازی

No comments:

Post a Comment