2016-02-15

Tune dekha hai kabhi aik nazar

تو نے دیکھا ہے کبھی ایک نظر شام کے بعد  

تو نے دیکھا ہے کبھی ایک نظر شام کے بعد  
کتنے چپ چاپ سے لگتے ہیں شجر شام کے بعد
اتنے چپ چاپ کہ رستے بھی رہیں گے لا علم
چھوڑ جائیں گے کسی روز نگر شام کے بعد
میں نے ایسے ہی گنہ تیری جدائی میں کئے
جیسے طوفاں میں کوئی چھوڑ دے گھر شام کے بعد
شام سے پہلے وہ مست اپنی اڑانوں میں رہا
جس کے ہاتھوں میں تھے ٹوٹے ہوئے پر شام کے بعد
رات  بیتی تو گنے آبلے اور پھر سوچا
کون تھا باعث آغاز سفر شام کے بعد
تو ہے سورج تجھے معلوم کہاں رات کا دکھ
تو کسی روز میرے گھر میں اتر شام کے بعد
لوٹ  آئے نہ کسی روز وہ  آوارہ مزاج
کھول رکھتے ہیں اسی آس پہ در شام کے بعد
                  فرحت عباس شاہ





No comments:

Post a Comment