2016-04-11

Hamara dil sawere ka sunehra jam ho jaye

ہمارا دل سویرے کا سنہرا جام ہوجائے

ہمارا دل سویرے کا سنہرا جام ہوجائے
چراغوں کی طرح آنکھیں جلیں جب شام ہوجائے
کبھی تو آسماں سے چاند اُترے جام ہوجائے
تمہارے نام کی اک خوبصورت شام ہوجائے
عجب حالات تھے یوں دل کا سودا ہوگیا آخر
محبت کی حویلی جس طرح نیلام ہوجائے
سمندر کے سفر میں اس طرح آواز دے ہم کو
ہوائیں  تیز ہوں اور کشتیوں میں شام ہوجائے
مجھے معلوم ہے اس کا ٹھکانہ پھر کہاں ہوگا
پرندہ آسماں چھونے میں جب ناکام ہوجائے
اُجالے اپنی یادوں کے ہمارے ساتھ رہنے دو
نہ جانے کس گلی میں زندگی  کی شام ہوجائے
بشیرؔبدر

No comments:

Post a Comment