2016-04-11

Tum abhi shehr mein kya naye aaye ho

تم ابھی شہر میں کیا نئے آئے ہو

تم ابھی شہر میں کیا نئے آئے ہو
رک گئے راہ میں حادثہ دیکھ کر
تم جنہیں پھول سمجھے ہو آنکھیں نہ ہوں
پاؤں رکھنا زمیں پر ذرا دیکھ کر
پھر دیئے رکھ گئیں تیری پرچھائیاں
آج دروازہ دل کا کھلا دیکھ  کر
اس کی آنکھوں کا ساون برسنے لگا
بادلوں میں پرندہ گھرا دیکھ کر
شام گہری ہوئی اور گھر دور ہے
پھول سوجائیں گے راستہ دیکھ کر
پھول سی انگلیاں کنگھیاں بن گئیں
الجھے بالوں میں ماتھا ڈھکا دیکھ کر
                بشیرؔبدر

No comments:

Post a Comment