2016-02-22

Ye narm narm hawa jhilmila hare hain charagh

یہ نرم نرم ہوا ،جھلملا رہے ہیں چراغ

یہ نرم نرم ہوا ،جھلملا رہے ہیں چراغ
ترے خیال کی خوشبو سے بس رہے ہیں دماغ
دلوںکو تیرے تبسّم کی یاد یوں آئی
کہ جگمگا اٹھیں جس طرح مندروں میں چراغ
" نئی  زمین ،  نیا  آسمان،  نئی  دنیا"
سنا تو ہے کہ محبّت کو ان دنوں ہے فراغ
جو چھپ کے تاروں کی آنکھوں سے پاؤں دھرتاہے
اسی کے نقشِ کفِ پا سے جل اٹھے ہیں  چراغ
دلوں میں داغِ محبّت کا اب یہ عالم ہے
کہ جیسے نیند میں ڈوبے ہوں پچھلی رات چراغ
فراؔق بزمِ چراغاں ہے محفلِ رنداں
سجے ہیں پگھلی ہوئی آگ سے چھلکتے ایاغ
                    فراؔق گورکھپوری

No comments:

Post a Comment