2016-02-28

So khuloos baton mein sab karam khayalon mein

سو خلوص باتوں میں سب کرم خیالوں میں

سو خلوص باتوں میں سب کرم خیالوں میں
بس ذرا وفا کم ہے تیرے شہر والوں میں
پہلی بار نظروں نے چاند بولتے دیکھا
ہم جواب کیا دیتے کھو گئے سوالوں میں
رات تیری یادوں نے دل کو اس طرح چھیڑا
جیسے کوئی چٹکی لے نرم نرم گالوں میں
یُوں کسی کی آنکھوں میں صبح تک ابھی تھے ہم
جس طرح رہے شبنم پُھول کے پیالوں میں
میری آنکھ کے تارے اب نہ دیکھ پاؤ گے
رات کے مسافر تھے کھو گئے اُجالوں میں
                          بشیر ؔ بدر

No comments:

Post a Comment