2016-02-17

Bunjaray Hain Rishton Ki Tijarat

بنجارے ہیں رشتوں کی تجارت نہیں کرتے

بنجارے ہیں رشتوں کی تجارت نہیں کرتے
ہم لوگ دکھاوے کی محبت نہیں کرتے
ملنا ہے تو آ جیت لے میدان میں ہم کو 
ہم اپنے قبیلے سے بغاوت نہیں کرتے
طوفان سے لڑنے کا طریقہ ہے ضروری
ہم ڈوبنے والے کی حمایت نہیں کرتے
پلکوں پہ ستارے ہیں نہ شبنم ہے نہ جگنو
اس طرح تو دشمن کو بھی رخصت نہیں کرتے
ہر سمت بڑے لوگوں کی اک بھیڑ ہے نگہت
ہم اتنے خداؤں کی عبادت نہیں کرتے
                نسیم نگہت

No comments:

Post a Comment