2016-02-25

Apni hi taigh e ada se aap ghayal hogya

اپنی ہی تیغِ ادا سے آپ گھائل ہوگیا

اپنی ہی تیغِ ادا سے آپ گھائل ہوگیا
چاند نے پانی میں دیکھا اور پاگل ہوگیا
وہ ہوا تھی شام ہی سے رستے خالی ہوگئے
وہ گھٹا برسی کہ سارہ شہر جل تھل ہوگیا
میں اکیلا اور سفر کی شام رنگوں میں ڈھلی
پھر یہ منظر میری نظروں سے بھی اوجھل ہوگیا
اب کہاں ہوگا وہ اور ہوگا بھی تو ویسا کہاں
سوچ کر یہ بات جی  کچھ اور بوجھل ہوگیا
حسن کی دہشت عجب تھی وصل کی شب میں منؔیر
ہاتھ جیسے انتہائے شوق سے شل ہوگیا
                        منؔیر نیازی

No comments:

Post a Comment